banner image

Mandir wala Pujari - Hamna Syed

Hamna Syed
Part 1


یہ گروپ میں میرا پہلا پوسٹ ہے ، اج آپ سب سے ایک واقعہ شیئرکرونگی جو کہ میرے خالو کے ساتھ پیش آیا بعض اوقات انسان کے ساتھ ایسےواقعات پیش آتے ہیں کہ عقل حیران اور دماغ قبول کرنے سے انکار کردیتا ہے یہ واقعہ بھی انہی میں سے ہے ، اسے پڑھ کر آپکو لگےکا کہ شاید یہ کسی ناول کا حصہ ہے ، مجھے بھی ایسی ہی لگتا اگر یہ ہمارے خاندان میں نہ ہوا ہوتا سو اس واقعے کی صداقت میں کوئ شک نہیں ! یہ واقعہ آج سے تقریباً ۳۱ سال پرانا ہے جب میرے خا لو راشد اور دو ماموں وقار ( جو خالو سے ایک سال ہی چھوٹے تھے) اور نعمان (جو اس وقت ۸۱ سال کے تھے )سکھر گئے تھے واقعے کو کہانی کی صورت میں ایسے بیان کررہی ہوں کہ لگے خالو خود بتا رہے ہوں تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو ۔ "اسلام و علیکم وقار یار آفس سے چار دن کی چھٹیاں ملی ہیں تم اور نعمان فارغ ہو تو سکھر گھومنے چلتے ہیں عرصہ ہوگیا دورکے رشتہ داروں سےملاقات نہیں ہوئ " ، " جی بھائ اچھا خیال ہم بھی گھر میں بور ہو رہے ہیں آپ بتائیں باجی اور دونوں بچیاں بھی جائیں گی ؟ " نہیں یارباجی کی طبیعت کا تمہیں پتا ہے ڈاکٹرنی نے سفر سے منع کیا ہے بچیاں بھی گھر ہیرہیں گی ٹھیک پھر پڑسوں نکلتے ہیں۔۔۔ میں اور دونوں سالے سکھر کیلئے نکل گئے مگر مجھے یہ بلکل اندازہ نہیں تھا کہ میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے سکھر پہنچ کر کچھ پرانے دوستوں سے ملاقات کی اور ہم تینوں روھڑی رشتہ دار سے ملنے آگئے ، مینے کہا کہ کل ہمیں سکھر کیلئے نکلنا ہے پھر ایک دن رک کر کراچی واپس چلے جائیں گے تو آج کا دن ضائع نہ کرو چلو کہیں نکلتے ہیں سیر کو ، پتہ چلا کہ کچھ آگے جا کر آروڑ نامی جگہ پرکالکا دیوی کا مندر ہے مجھے شوق ہوا دیکھنے کا اور ہم وہا ں کیلئے نکل پڑے جب پہنچے تو وہ کوئ غار جیسی جگہ تھی جہاں دیواروں پہ مختلف حالت میں کالکا کی تصویریں لگی تھیں کہیں عملیات کرتی ہوئ کہیں خوفناک شکل میں اور کہیں اپنی اصلی حالت میں جب اصلی حالت والی تصویر پر نظر پڑی تو مینے کہا کہ وقار یہ تو اتنی حسین لگ رہی ہے کہ کوئ بھی عاشق ہوجائے وہاں سےجب میں باہر آ یا تو کچھ پجاری بیٹھے تھے جن میں سے ایک بہت غور سے مجھے دیکھ رہا تھا ،مجھے لگ شاید مینے کالی شلوار کمیز پہنی ہے اسی لیئے دیکھ رہا ہوگا وقار نعمان اندر ہی تھے میں باہر کا جائزہ لے رہا تھا کہ میری نظر پڑی وہ پجاری اب بھی مجھے ہی دیکھ رہاتھا اور مسکرا بھی رہا تھا مجھے کچھ عجیب لگا اور اچانک ہی اس جگہ سے وحشت ہونے لگی وہ مسلسل مجھے دیکھے جارہا تھا مینے دونوں کو آواز دی کہ باہر آؤ اور چلو وہ لوگ باہر آئے اور ہم جانے لگے تھےکہ اس پجاری نے مجھے مخاطب کرلیا اور میرا نام پوچھا اور یہ کہ کہاں رہتا ہوں مینے جان چھڑانے کیلئے اپنا نام اور کراچی میں جہاں رہتا ہوں اس علاقے کا نام بتا دیا ، نعمان اور وقار سے اسنے کچھ نہیں پوچھا نہ ہی انکی طرف دیکھ رہا تھا وہ مسکرایا ااور کہا اچھا وہاں بھی تو کالی کا مندر ہے مینے کہا اچھا ہوگا مجھے اس سے وحشت ہورہی تھی میں جلد از جلد وہاں سے نکلنا چاہتاتھا ہم جا رہے تھے کہ پھر اسنے آواز دی اور کہا کہ خوش خبری ہے جا کالی تجھے بیٹا دے گی اور اسکے بعد تیرے دو بیٹے اور ہونگے ، میں مسکرایا اور بولا جو بھی دے گا وہ میرا اللہ دے گا اور ہم وہاں سے نکل آئے میرے اندر ایک عجیب وحشت اور بے چینی سی ڈور گئ جیسے کچھ غلط ہوگیا یا ہونے والا ہے ،خیر مینے ذہن کو بھٹکانا چاہا اور نعمان کے ساتھ بازار چلا گیا بچوں کی شاپنگ کرنے وقار سکھر والے گھر چلا گیا جو کہ ہم نے رات رکنے کیلئے لیا تھا ۔ بازار پہنچ کر میں کچھ بہتر ہوااور شاپنگ میں مصروف ہوگیا مگر کچھ ہی دیر گزری تھی کہ مجھے احساس ہونے لگا کہ کوئ میرے پیچھے ہے جہاں جاؤں اپنے پیچھے قدموں کی آہٹ محسوس ہو مگر مڑ کر دیکھوں تو کچھ نہیں مینے اپنا وہم سمجھ کر ٹالنا چاہا مگر مسلسل کسی کی نظروں میں رہنے والا احساس پورے بازار میرے ساتھ رہا ، پھر رات ڈھلنے لگی کھانا وغیرہ کھا کر میں اور نعمان سکھر واپس گھر آگئے گھر پورانے طرز کا بنا ہوا تھا جسمیں ایک بڑا کمرہ واش روم اور کمرے کے سامنے بڑا کھلا صحن تھا ۔ رات کے دس بج رہے تھے ہم تینوں سونے لیٹ گئے وہ دونوں سو گئے اور میں سونے کی کوشش کرنے لگا مگر کچھ دیر بعد مجھے ایک آواز آئی اور جو مینے صحن کی طرف دیکھا تو میرے چودہ طبق روشن ہو گئے صحن میں وہی مندر والا پجاری کھڑا مسکرا رہا تھا... اور پھر جو ہوا کبھی بھول نہیں پاؤں گا۔ PART 2 اس پاڑٹ میں مینے خالو کے دادا کا ذکر کیا ہے تو بتا دوں اس وقت سے پہلے سے اب تک انکاگہرا تعلق روحانیت سے ہے۔ صحن میں وہی مندر والا پجاری کھڑا مسکرا رہا تھاپہلے تو مجھے کچھ سمجھ نہ آیا کہ یہ کیا ہو رہاہے کیا میں کوئ خواب دیکھ رہا ہوں ؟ مگراسکا مسلسل مجھے دیکھ کر سر ہلانا اور مسکرانا جیسے کہ کہ رہا ہو کہ چونک گئے میری آمد سے مینے ایک قدم بھی کمرے سے باہر نہ نکالا نہ ہی اسنے اندر آنے کی کوشش کی ، " راشد دیکھ ہم تجھے لینے آئے ہیں آجا " اسکا یہ کہنا تھا کہ میری ٹانگیں کانپنے لگی مینے وقار کو اٹھایا کیونکہ وہ خاصا سمجھ دار اور بہادر تھا وہ میری حالت دیکھ کر پریشان ہوگیا کہ بھائ جان کیا ہوگیا کوئ پریشانی مینے صحن کی طرف اشارہ کیا " وہ دیکھو مجھے لینے آگیاہے " !! وقار نے دیکھا اور ہنس پڑا کیا ہوگیا ہے کون لینے آگیا کوئ نہیں ہے سو جائیں آرام سے ، کیا تمہیں نظر نہیں آرہا وہ کھڑا ہوا ؟ نہیں کوئ نہیں ہے ادھر صحن میں پجاری قہقے لگانے لگا او بیوقوف لڑکے کیوں اپنے آپ کو مشکل میں ڈال رہا ہے باہر آجا ہم صرف تجھے ہی دکھ ریے ہیں اور تجھے لے کر ہی جائیں گے ، میں نے رونا شروع کردیا وقار پریشان ہوگیا نعمان بھی اٹھ گیا ، میں نے جیسے تیسے اپنی بات انہیں سمجھائ نہ چاہتے ہوئے بھی دونوں نے میری حالت دیکھ کر مان لیا میں سچ کہ رہا ہوں وقار نے اونچی آواز میں آیۃ الکرسی پڑہنا شروع کردی ، پجاری مسکرانے لگا اور بولا کہ یہ جو پڑھ رہا ہے یہ ہمارے ناخن کے برابر بھی نہیں ہے ایک منٹ میں اسکو مسل دینگے یہ کہنا تھا کہ وقار ماموں درد سے تڑپ اٹھے ماموں بتاتے ہیں ایسا لگا کہ کسی نے میری کمر میں کوئ روڈ گھسا دی ہو ، " آجا نا ہم لینے آئے ہیں تجھے معلوم نہیں تو کیا چیز ہے ہمارے ساتھ آجا " نہیں میں نہیں آؤنگا چلے جاؤ میں نہیں آؤنگا مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ کیا اورکیوں ہو رہا ہے وقار اور نعمان بھی سہم گئے میری حالت ایسی تھی کہ کاٹو تو خون نہیں بہر حال داخلی دروازہ کھلنے کی آواز آئ جو کہ وقار اور نعمان نے بھی سنی مگر انہیں نظر نہیں آرہا تھا جو مینے دیکھا ایک لمبا چوڑا سا آدمی ایک ہاتھ سے چارپائ اور دوسرے میں بوری پکڑے صحن کے بیچ آیا چار پائ بچھائ اور اسپے وہ بوری الٹ دی ۔ اتنا پیسا مینے اب تک نہیں دیکھا جیسے کہ چارپائ پر نوٹوں کا ٹیلا بن گیا ہو اور ایک اور بوری پھینکی تو سونے کہ سکے صحن میں بکھر گئے میں حیران ہوگیا ایک پل کو پجاری کیآواز سنائ دی یہ سب تیرا ہے اور بھی بہت کچھ آجا اور لے لے اسے مینے انکار کردیا اور انکی منتیں کرنی شروع کردی کہ میری جان چھوڑ دو وقار اور نعمان بھی حواس باخطہ ہوگئے اور طلاوت کرنے لگے مینے اللہ سے بہت دعا کی کی مجھے بچا لے میری مدد کردے ۔ "راشد " !! ایک زنانہ آواز صحن سے آئ ( خالو بتاتے ہیں کہ ویسا حسن میں نے پہلے کبھی نہں دیکھا تھا) اسکا دلکش انداز میں مسکرانا اور اپنی طرف آنے کا اشارہ کرنے لگی میں نے آنکھیں بند کرلی " سنو !!! راشد میں تو صدیوں سے تمھارا انتظار کر رہی تھی آج آخر کا ر تم میرے پاس آہی گئے " میر ی حالت خراب ہونے لگی وہ تو شکر تھا ان لوگوں نے کمرے میں آنے کی کوشش نہیں کی یا وہ آہی نہیں سکتے تھے ، آجاؤ ہمیں اتنا انتظار پسند نہیں ہے مجھے لگا کوئ طاقت کھینچ رہی یے مجھے صحن کی طرف مینے ہمت کرکے آۃ الکرسی پڑہنے کی کوشش کی اور زور زور سے رونے لگا مجھے شائستہ اور بچیاں یاد آنے لگیں راشدد راشد !!! مجھے اپنے کانوں پہ یقین نہ آیا صحن سے وہ تینوں غایب تھے اور دادا مجھے کھڑے پکار رہے تھے دادا تو اس وقت کراچی میں تھے اور یہاں کیسے ؟ خیر اتنا سب ہو جانے کہ بعد اس بات پر مینے زیادہ غور نہیں کیا " جلدی کرو فورا سامان باندھو اور نکلو گھر سے اسٹیشن کیلئے یہ لوگ تمہیں بہت نقصان پہنچا دینگے جلدی کرو وقت کم ہے مجھے کچھ سمجھ نہ آیا مینے وقار اور نعمان کو بتایا وہ لوگ پریشان ہوگئےکہ رات ایک بجے کا وقت ہو رہا ہے کونسی گاڑے ملے گی کیسے اسٹیشن جائیں گے مینے دادا کو مخاطب کرلیا کہ ہم کیسے نکلے ؟ میرا بیٹا سوال نہ کرو جلدی اٹھو اور یہاں سے نکلو ہم ہیں راستہ دکھانے کیلئے مجھے نہیں معلوم کہاں سے میرے اندر اتنی ہمت آگئ کہ مینے اسی وقت اسٹیشن جانے کا فیصلہ کرلیا وقار اور نعمان کی حالت بھی عجیب ہورہی تھی اس وقت نکلنے پہ راضی نہیں تھے مگر مجھےجاتا دیکھ کر مجبوراً ساتھ آگئے اب حالت یہ تھی کہ دادا آگے جو کہ صرف مجھے ہی نظر آرہے تھے پیچھے میں اور مجھے دونوں بھائ فولو کر رہے تھے پوری سڑک پہ ہو کا عالم تھا نہ کوئ بندہ نہ ہی جانور پتہ کچھ نہیں تھا کہاں جا رہے ہیں کون سی جگہ ہے بس پاگلوں کی طرح بھاگتے جا رہے تھے کہ مجھے اپنے پیچھے آواز آئ " پاپا اپنے میرے لیے تو ڈول خریدی ہی نہیں ایک منٹ کیلے میں رک گیا اور پھر شائستہ کھڑی نظر آئ کہ میں ادھر ہوں آپ کہاں جا رہےہیں راشد راشد رکنا نہیں ہے تیزی سے چلو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا ہم چلتے گئے مگر مسلسل میرے کانوں میں اپنی بیٹی کی آواز گونج رہی تھی کہ پاپا مت جائیں رک جائیں ، مجھے نہیں معلوم نہ ہی نعمان اور وقار کو کہ وہ کونسا راستہ تھا ہم بس چل رہے تھے روڈ تھے اور کچھ دور اسٹیشن کی روشنی نظر آنے لگی جبکہ گھر سے اسٹیشن کافی فاصلے پر تھا اگر گاڑی میں سفر کیا جائے اور پیدل تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا مگر بمشکل دس منٹ میں ہم تینوں اسٹیشن کہ قریب تھے کہ پھر سے پجاری کی آواز آئ مینے پیچھے مڑ کر دیکھا ، راشد خزانہ چھوڑ کر کہاں جا رہا ہے، مینے نظر پھیر لی مگر ایک دم گھبراہٹ ہوئ اب دادانظر نہیں آرہے اسٹیش سامنے تھا وہ ہمیں راستہ دکھا کر جا چکے تھے ہم رکے نہیں اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ اسٹیشن پہنچتے ہی آوازیں آنا اور وہ پیچھے دکھنا بند ہوگیا اور جاتے ہی کراچی جانے والی ٹرین مل گئی ۔ ٹرین لوگوں سے بھری ہوئ تھی ہم تینوں کو کچھ اطمینان اور ڈر کم ہوا ۔ ٹرین چلنے سے پانچ منٹ پہلے میری سائیڈ والی کھڑکی پر کھٹکا ہوا دیکھا تو وہی پجاری کھڑا مسکرا رہا تھا اب کی دفعہ وہ نعمان اور وقار کو بھی نظر آیا اور انہوں نے سنا بھی " راشد!! اب کی دفعہ تو تجھے اسنے (دادا) نے بچا لیا مگر وہ کب تک زندہ رہے گا ایک دن اسنے مر جانا ہے پھر تمہیں ہم سے کوئ نہیں بچائے گا " یہ کہہ کر وہ پلٹ گیا اور ہم تینوں کو جیسے سانپ سونگھ گیا واپسی کے پورے راستے مجھے بے چینی رہی کہ جیسے کوئ چیز کھیچ رہی ہو اپنی طرف ۔ کراچی پہنچتے ہی میں دادا کے پاس گیا اور سب بتایا دادا نے کہا اللہ نے ہماری شکل میں مدد دلا دی مگر یہاں کچھ نہ کچھ کنیکڈڈ تھا میرے کزن نے بتایا کہ دادا پوری رات نہیں سوئے کبھی چکر کاٹتے کبھی اٹھ کر بیٹھ جاتے ۔ خیر میری امی بتاتی ہیں کہ راشد جب واپس آیا تو حالت ایسی تھی جیسے صدیوں کا بیمار ہو تھوڑے عرصے بعد خالہ کے گھر میرے کزن مجتبہ کی پیدائش ہوئ ، انکی حفاظت کیلئے دادا نے کچھ پڑھ کر دیا تھا مگر وہ یہی کہتے تھے کہ مجھ سے یہ چیز نہیں سنبھالی جاتی مجھے بے چینی ہوتی ہے اور وہ ساتھ رکھنا بھول گئے نتیجہ یہ ہوا کہ بہت زبر دست ایکسیڈنٹ ہوا اور خالو بتاتے ہیں کہ اکسیڈنٹ کے بعد ایک دفعہ وہ پجاری مجھے ہسپتال میں بھی دکھا تھا ۔ اب تو الحمداللہ سب ٹھیک ہے دادا بھی ابھی تک حیات ہیں مگر ایک حیرت والی بات مجتبہ کے بعد دوسرے کزن کی پیدائش ہوئ پھر چار سال بعد خالہ کا انتقال ہوگیا تو دوسری بیوی سے بھی ایک بیٹاہوا۔ اب تک خالو کو کالے رنگ سے ڈر لگتا ہے اور اپنے سامنے یہ واقعہ دہرانے سے منع کرتے ہیں ۔ مگر اللہ بہتر جانتا ہے ابھی بھی انکی جان چھوٹی ہے یا نہیں آپ سبکے خیال میں میرے دونوں ماموں اور بھی لوگ جو ادھر موجودتھےانھیں چھوڑ کر خالو کے پیچھے پڑنے اور ساتھ لے جانے کی خواہش کی کیا وجہ ہوگی؟
کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے دیں اور ہمیں اپنی کہانی ای میل کریں اور ہم اپ کی کہانی اپنے بلاگ پر دالے گیں.achikahania@gmail.com

Read in English..

 This is my first post in the group, today I will share with you all an incident that happened to my aunt. After reading it, you thought that maybe it is a part of a novel. I also think that if it had not happened in our family then there is no doubt in the veracity of this incident!

This incident is almost 3 years old from today when my aunt Rashid and two uncles Waqar (who was only one year younger than Khalo) and Noman (who was 5 years old at that time) went to Sukkur. I am trying to make it clear that it is easy to understand. "Islam and peace be upon you. Waqar Yar has got four days off from the office. You and Noman are free. When they are free, they go for a walk in Sukkur. It has been a long time since we have met our distant relatives." And the two girls will go too? "" No, you know the nature of Yarbaji. The two of us left for Sukkur but I had no idea what was going to happen to me. When I reached Sukkur I met some old friends and the three of us went to see the Rohri relative. I said that we have to leave for Sukkur tomorrow. Then we will stop for a day and go back to Karachi, so don't waste today, let's go for a walk somewhere. When I arrived, it was a cave-like place where there were pictures of Kalka on the walls in different conditions, sometimes operating, sometimes in a horrible form, and sometimes in its original state. She looks so beautiful that anyone can fall in love with her. When I came out, there were some priests sitting, one of whom was looking at me very carefully. I was looking outside when I saw that the priest was still looking at me and was smiling. I found something strange. And suddenly there was terror from this place. He was constantly looking at me. I called out to both of them to come out and let them come out and we were about to leave. I told him my name and the name of the area where I live in Karachi to save my life. He did not ask Noman and Waqar anything nor was he looking at them. I was terrified of it. I wanted to get out of there as soon as possible. We were leaving. Then he called out and said: "Good news, Kali will give you a son and after that, you will have two more sons." I smiled and said: He will give it too. He will give it to my God and we came out from there. There was a strange horror and anxiety inside me as if something has gone wrong or is about to happen. Karan Waqar went to Sukkur's house which we had taken to stay the night. Arriving at the bazaar, I got better and started shopping, but after a while, I started to realize that someone was following me. But the feeling that was constantly in someone's eyes remained with me all over the bazaar, then the night started to fall and after eating food, etc. I and Noman Sukkur came back home. Was It was ten o'clock at night, the three of us went to bed, they both fell asleep and I tried to sleep, but after a while, a voice came to me and when I looked towards the courtyard, my fourteen floors became bright. The same temple priest was standing in the courtyard smiling ... and then I will never forget what happened. PART 2 If I mention Khaloo's grandfather in this section, let me tell you that from that time till now, his deep connection is with spirituality. The same temple priest was standing in the courtyard smiling. At first, I did not understand what was happening. Am I having a dream? But he kept shaking his head and smiling at me as if he was shocked. I did not take a single step out of the room with my arrival nor did he try to enter it. I had to say that my legs started shaking and I raised my dignity because he was very intelligent and brave. He was upset when he saw my condition. Waqar saw and laughed. What has happened? Who has come to get it? There is no one. Go to sleep comfortably. No, there is no one. In the courtyard, the priest started laughing. And why is the foolish boy putting himself in trouble? Come out. We are only hurting you and we will take you. I started crying. I got up, I did not want to explain my point to them, but both of them, seeing my condition, agreed. I am telling the truth. It is not even equal to our nails. We will file it in a minute. It was said that Waqar uncles are suffering from pain. No, what is the matter? Come with us. No, I will not come. I will not come. I did not understand why and why this is happening. Waqar and Noman were also shocked. There was a sound of opening which Waqar and Noman also heard but they could not see what I saw a tall and wide man with one hand on the bed And in the other, holding a sack, he came in the middle of the courtyard, spread four legs, and the horse overturned the sack. I have never seen so much money as if it had become a mound of notes on the bed and when I threw another sack, I was surprised that the gold coins were scattered in the courtyard. I heard the voice of a priest for a moment. I refused him and started begging him to leave my life. Waqar and Naaman also lost consciousness and started reciting. I prayed to Allah to save me and help me. "Rashid" !! A woman's voice came from the courtyard (Khaloo says that I have never seen such beauty before). She started smiling charmingly and gesturing towards me. I closed my eyes. I was waiting for the last time you came to me today. My condition started getting worse. Thankfully, they didn't try to come into the room or they couldn't. Come on, we don't like waiting so much. Someone was pulling me towards the courtyard. I dared to try to read Al-Kursi and started crying loudly. Rashid Rashid !!! I couldn't believe my ears. The three of them were missing from the courtyard and my grandfather was standing and shouting at me. My grandfather was in Karachi at that time and how come? Well, after all that happened, I didn't think much about it. "Hurry up, pack your bags, and get out of the house. These people will hurt you a lot. Hurry up. Time is short. I don't understand. I told Waqar and Noman." They are worried that it is one o'clock at night. Which car will be found? How will we get to the station? I asked my grandfather how we got out? I got so much courage that I decided to go to the station at that time. Waqar and Noman's condition was getting weird. I was seen in the back and both my brothers were following me. There was no sign of being on the whole road. No servant or animal. I didn't know anything. Where are they going? Where is the place? The voice came, "Daddy didn't buy a doll for me, he stopped at a banana for a minute and then he stood politely and saw that Where are you going? Rashid Rashid, don't stop, hurry up, don't look back, we left Which way was it? We were just walking. There was a road and some distance away the station light was visible while the station was quite far from the house. The station was so close that I heard the voice of the priest again. I turned around and saw where Rashid was leaving the treasure. I looked around but suddenly became nervous. We didn't stop. Allah did what happened. As soon as we reached the station, the voices started coming and he stopped looking behind us. As soon as we left, we found the train going to Karachi. The train was full of people. The three of us lost some satisfaction and fear. Five minutes before the train started running, I saw the same priest standing on the window with my side, smiling. Now this time he also saw Noman and Waqar and I also heard "Rashid !! This time he (grandfather) saved you, but how long will he live? One day he will die, then no one will save you from us." All three of them sniffed like snakes all the way back, I was restless as if something was pulling towards me. As soon as I reached Karachi, I went to my grandfather and told him everything. He said that Allah helped us in our form but there was some connection here. Well, my mother says that when Rashid came back, it was as if he had been ill for centuries. Shortly after, my cousin Mujtaba was born at his aunt's house. This thing is not taken care of. I feel uncomfortable and they forgot to keep it together. The result was that there was a very serious accident and Khaloo says that once after the accident the priest showed me to the hospital. Alhamdulillah, everything is fine now, grandfather is still alive, but a strange thing is that after Mujtaba, another cousin was born, then four years later his aunt died and he had a son from his second wife. So far Khaloo is scared of black and refuses to repeat this incident in front of him. But Allah knows best whether their life is still small or not What do you think would be the reason for leaving my two uncles and other people who were there and wanting to follow Khaloo and take him along?

Leave your feedback in the comments section and email us your story and we will post your story on our blog.achikahania@gmail.com


Mandir wala Pujari - Hamna Syed Mandir wala Pujari - Hamna Syed Reviewed by Sachi Kahania on December 09, 2021 Rating: 5

No comments:

banner image
banner image
Powered by Blogger.